لاہور ہائیکورٹ نےمیڈیکل کالجز میں داخلوں کے لئے ہونےوالے انٹری ٹیسٹ کےنتائج تاحکم ثانی روک دیئے،عدالت نے پنجاب حکومت،یونیورسٹی آف ہیلتھ سائسنز سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 13 ستمبر کو جواب طلب کرلیا۔
ذرائع کے مطابق جسٹس شاہد وحید نےعائشہ بن طارق سمیت گیارہ طلبہ کی جانب سے دائر درخواست پرسماعت کی درخواستگزاروں کی جانب سےمنطورحسین بٹ ،علی احمد چشتی اور خالد محمود خان ایڈووکیٹس پیش ہوئے۔
درخواست گزار طلبہ کے وکلاء نے پنجاب حکومت، یو ایچ ایس سمیت دیگرز کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ میڈیکل کالجز میں 3400 سیٹوں کے لئے 20اگست کو 65 ہزار امیدوار طلبہ کا فزکس ،بیالوجی کا انٹری ٹیسٹ لیا گیا۔
انٹری ٹیسٹ میں 65ہزار طلبا وطالبات کا انٹری ٹیسٹ لیاگیا ، سٹار نامی ایک اکیڈمی نے انٹری ٹیسٹ سے قبل ہی پیپرلیک کردیا اور پیپرز لیک بارے فیس بک پر بھی زکر موجود ہے، وکلاء کا کہناتھا کہ پیپرلیک کرنے سے مستحق طلبا کی حلق تلفی ہوئی۔
وکلاء نے دلائل دیتے ہوئے عدالت سے استدعا کی کہ انٹری ٹیسٹ لینے کے اقدام کو کلعدم قرار دے،اور عدالتی فیصلے تک ممکنہ طور پر 27 اگست کوانٹری ٹیسٹ کے ہونے والے نتائج کا اعلان روکنے کا حکم دیا جائے۔
عدالتی فیصلے کے بعد توقع ہے کہ ذہین اور محنتی طالبہ و طالبات کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کا ازالہ ہوگا۔
Comments