سپریم کورٹ نے پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے خیبر پختونخوا کے 4 ویمن کرائسز سینٹر دوبارہ کھولنے کا حکم دیا ہے۔
گزشتہ روز کیس کی سماعت کے دوران جسٹس دوست محمد کی سربراہی میں فل بینچ نے آبزرویشن دی کہ خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف کی حکومت ہے جو خواتین کے حقوق کی بات کرتی ہے لیکن یہی جماعت اپنے صوبے میں خواتین کو ان کے حقوق سے محروم کر رہی ہے، یہ بری طرز حکومت کی بدترین مثال ہے۔ فل بینچ نے پشاور، ایبٹ آباد، کوہاٹ اور سوات میں قائم 4 ویمن کرائسزکھولنے کے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف صوبائی حکومت کی 2 اپیلوں کی سماعت کی۔
دوسری جانب ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کے پی کے نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ یہ وفاقی منصوبہ تھا اس لیے ختم کردیا گیا ہے کیونکہ صوبائی حکومت کے پاس فنڈز نہیں تھے، ان سینٹرز کا کام دارالامان میں ضم کردیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ ان سینٹروں کی بندش کے بعد 40 خواتین ملازمین کو نوکری سے نکال دیا گیا تھا جبکہ دیگر تین صوبوں اور اسلام آباد نے 18 ویں آئینی ترمیم کے بعد ان سینٹرز کو برقرار رکھا۔
Comments