اہور ہائیکورٹ کے جسٹس محمد فرخ عرفان خان نے این اے 120 کے ضمنی انتخابات میں ن لیگ کی امیدوار بیگم کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف دائر درخواست کی سماعت سے معذرت کر لی۔ کیس کی سماعت سے قبل ہی فل بنچ ٹوٹ گیا۔
بیگم کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف پیپلز پارٹی کے امیدوار فیصل میر کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کے لئے بینچ تشکیل دیا گیا، لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس محمد فرخ عرفان خان، جسٹس کاظم رضا شمسی اور جسٹس علی اکبر قریشی پر مشتمل تین رکنی بنچ تشکیل دیا گیا تھا،
بنچ کے سربراہ جسٹس محمد فرخ عرفان خان کی جانب سے ذاتی وجوہات کی بنا پر کیس کی سماعت سے انکار کے بعد بنچ ٹوٹ گیا، پیپلز پارٹی کے امیدوار فیصل میر کی جانب سے بیگم کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کو چیلنج کیا گیا۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ بیگم کلثوم نواز نے کاغذات نامزدگی میں اپنی آمدن اور اثاثے ظاہر نہیں کئے۔ بیگم کلثوم نواز نے خود کو نوازشریف کی زیر کفالت ظاہر کیا مگر وہ کئی کمپنیوں میں شئیر ہولڈر ہیں، بیگم کلثوم نواز نے زرعی انکم ٹیکس کی ادائیگی نہیں کی، اقامہ ظاہر کیا مگر تنخواہ کی رسید اور اس سے ہونے والی بچت کو ظاہر نہیں کیا، بیگم کلثوم نواز نے مری کی رہائش گاہ میں موجود فرنیچر اور دیگر گھریلو اشیاء کا کوئی ذکر نہیں کیا، بیگم کلثوم نواز نے کاغذات نامزدگی میں حقائق چھپائے، سندھ میں ان کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج ہے جس میں بیگم کلثوم نواز مفرور ہیں، لہذا ریٹرننگ افسر کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔
Comments