الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے عائشہ گلالئی کا کہنا تھا کہ کوئی ایک شخص پارٹی نہیں بناتا، یہ پارٹی عمران خان کی جاگیر نہیں اور کسی عمران نیازی کو یہ حق نہیں کہ وہ ہمیں پارٹی سے نکالے، پارٹی کا منشور عمران نیازی نے نہیں بنایا۔
عائشہ گلالئی نے کہا کہ تحریک انصاف نہ میں نے چھوڑی ہے نہ چھوڑوں گی، اداروں کا احترام کرتی ہوں، الیکشن کمیشن نے 31 اگست کو پیشی کے لئے نوٹس بھیجا اور میں حاضر ہوگئی۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ورکرز نے انہیں کہا کہ عمران نیازی کی جھوٹ کی سیاست اب نہیں چلے گی اور پاکستان کے عوام ان کے ساتھ ہیں۔
عائشہ گلالئی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی دھمکیوں اور غنڈہ گردی کے سبب میں پشاور نہیں جا سکتی تھی لیکن عید کے تیسرے روز ڈینگی مریضوں کو دیکھنے لیڈی ریڈنگ اسپتال پہنچی جہاں مریضوں کی حالت بہت بری تھی۔
انہوں نے کہا کہ عمران نیازی تو ڈینگی کے مچھروں سے ڈرتے ہیں جب کہ پی ٹی آئی جلسوں میں خواتین اور نوجوانوں کی اہمیت نہیں ہے۔
خیال رہے کہ یکم اگست کو عائشہ گلالئی نے اسلام آباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران عمران خان پر سنگین الزامات لگاتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی وجہ سے پارٹی میں ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کی عزت محفوظ نہیں۔
عائشہ گلالئی کی جانب سے عمران خان پر سنگین الزامات کے بعد تحریک انصاف نے انہیں پارٹی سے نکال دیا تھا۔
عمران خان نے عائشہ گلالئی کے نام ایک خط بھی لکھا جس کے متن کے مطابق عائشہ گلالئی آئین کے آرٹیکل 63 کے تحت پارٹی کی منحرف رکن قرار دی گئیں اور وہ معطلی کے بعد شو کاز نوٹس کا جواب دینے میں بھی ناکام رہیں۔
تحریک انصاف کی جانب سے عائشہ گلالئی کو پارٹی سے نکالے جانے کے بعد انہیں ڈی سیٹ کرنے کا ریفرنس اسپیکر نے الیکشن کمیشن کو بھجوایا تھا۔
Comments