Social

حکومت کا ڈیجیٹل پرائز بانڈ متعارف کرانے کا فیصلہ۔ میڈیا رپورٹس

اسلام آباد (نیوزڈیسک) حکومت نے ڈیجیٹل پرائز بانڈ متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے جس کا لین دین موبائل فون ایپلی کیشن سے ہوگا، یہ فیصلہ معیشت کو دستاویزی بنانے، شفافیت اور جوابدہی کے فروغ میں اہم قدم ہے، اس کے ساتھ خرید و فروخت کے عمل کو آسان اور مؤثر انداز میں منظم کرنے میں مدد ملے گی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزارت خزانہ کی جانب سے ڈیجیٹل پرائز بانڈز متعارف کرانے کی ہدایت کی گئی ہے، جو کاغذی بانڈز کے برعکس مکمل طور پر ڈیجیٹل ہوگا، جس سے چھپائی اور لاجسٹکس کے اخراجات ختم ہو جائیں گے، ڈیجیٹل پرائز بانڈ خریدار کے نام پر رجسٹرڈ ہوگا، جس سے چوری، نقصان یا خراب ہونے کا خطرہ کم ہو جائے گا۔
بتایا گیا ہے کہ ابتدائی طور پر 500، 1000، 5000 اور 10000 روپے مالیت کے ڈیجیٹل پرائز بانڈز جاری کیے جائیں گے جن کی تفصیلات وزارت خزانہ جلد جاری کرے گی، ڈیجیٹل پرائز بانڈ ایک بالغ پاکستانی شہری نیشنل سیونگز موبائل ایپ یا سی ڈی این ایس کی جانب سے منظور شدہ کسی بھی چینل کے ذریعے خرید سکے گا، اس کی ادائیگی ایک منسلک بینک اکاؤنٹ یا قومی بچت اکاؤنٹ کے ذریعے کی جائے گی، یہ بانڈ موبائل ایپلی کیشن کے ذریعے ہی واپس ہوسکیں گے اور خریداری کے وقت استعمال شدہ بینک اکاؤنٹ یا قومی بچت اکاؤنٹ میں رقم منتقل کر دی جائے گی۔

معلوم ہوا ہے کہ ڈیجیٹل پرائز بانڈز کی قرعہ اندازی سہ ماہی بنیادوں پر یا وزارت خزانہ کی ہدایات کے مطابق کی جائے گی، اس کا شیڈول ہر سال کے آغاز میں سی ڈی این ایس کی جانب سے جاری کیا جائے گا، جیتنے والی رقم متعلقہ بینک اکاؤنٹ یا قومی بچت اکاؤنٹ میں منتقل کی جائے گی اور ہر مالیت کے پرائز بانڈ کی انعامی رقم وزارت خزانہ کی جانب سے مقرر کی جائے گی، پرائز بانڈز پر جیتنے والی رقم پر ٹیکس عائد ہوگا، تاہم اسے زکوٰۃ سے مستثنیٰ قرار دیا جائے گا۔
بتایا جارہا ہے کہ ڈیجیٹل پرائز بانڈ کے خریدار کو نامزدگی (نامینی) کی سہولت دی جائے گی، جسے بعد میں تبدیل یا منسوخ کیا جا سکتا ہے، اگر بانڈ ہولڈر کا انتقال ہو جائے تو اصل رقم اور انعامی رقم اس کے قانونی وارثوں کو وراثتی سرٹیفکیٹ کے مطابق ادا کی جائے گی، اگر کل رقم 5 لاکھ روپے سے کم ہو تو نامزد شخص کو ہی ادائیگی کی جائے گی۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv