Social

ذاتی اور سیاسی مفاد کو ایک طرف رکھ کر قومی مفاد مقدم رکھا جائے، صدر مملکت پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب

اسلام آباد (نیوزڈیسک) صدرمملکت آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی استعداد کار بڑھانے اور دہشت گردی کے خلاف موثر کارروائیوں کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے، پاکستان علاقائی امن، استحکام اور اقتصادی ترقی کے لیے پرعزم ہے اور عالمی برادری کے ساتھ تعلقات کو فروغ دے گا، ذاتی اور سیاسی مفاد کو ایک طرف رکھ کر قومی مفاد مقدم رکھا جائے۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ مشترکہ اجلاس سے خطاب کرنا میرے لیے اعزازہے، ہمیں پاکستان کے بہترمستقبل کیلئےعزم کے ساتھ کام کرنا ہے، ہمیں ملک میں گڈگورننس اورسیاسی استحکام کوفروغ دینا ہے، ہمیں اپنے جمہوری نظام کی مضبوطی کیلئے مل کر کام کرنا ہے، ملکی معیشت مستحکم ہوئی ہے، مثبت راستے پرچلنے کیلئے حکومتی اقدامات قابل تحسین ہیں۔

صدر مملکت کہتے ہیں کہ پالیسی ریٹ میں کمی، زرمبادلہ میں ریکارڈ اضافہ خوش آئند ہے، ہمیں عوامی خدمت کے شعبے پر بھرپور توجہ دینا ہوگی، عوام کی بہبود کے منصوبوں پر توجہ مرکوز کرنا ہوگی، ملک کو یکجہتی اور استحکام کی ضرورت ہے، ملک میں سماجی انصاف کا فروغ ضروری ہے، یکساں ترقی کے خواب کو عملی جامہ پہنانا ہے، پسماندہ علاقوں کی ترقی پرخصوصی توجہ دینی ہے، ملک کے ٹیکس نظام میں مزید بہتری لانا ہوگی، نوجوانوں کو فنی تعلیم سے لیس کرنا ہوگا، عوام نے پارلیمان سے امیدیں وابستہ کر رکھی ہیں، ہمیں عوام کی امیدوں پر پورا اترنا ہوگا، ملک کو یکجہتی اور سیاسی استحکام کی ضرورت ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ ملک میں معاشی ترقی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے ملکی اور بین الاقوامی سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہوگا، سماجی اور اقتصادی انصاف کے فروغ کے ساتھ نظام میں شفافیت اور انصاف کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے، ترقی کے ثمرات تمام صوبوں اور شہریوں تک یکساں پہنچنے چاہئیں۔ پسماندہ علاقوں پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے انفراسٹرکچر، تعلیم، صحت اور معاشی مواقع میں سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔
صدر زرداری کا کہنا ہے کہ ہمیں اپنے ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنا ہوگا تاکہ پہلے سے ٹیکس ادا کرنے والوں پر اضافی بوجھ نہ ڈالا جائے، پاکستان کو اپنی برآمدات میں تنوع لانا ہوگا اور آئی ٹی انڈسٹری کو معاشی ترقی کا کلیدی عنصر بنانا ہوگا، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کے لیے پائیدار سپورٹ کی ضرورت ہے، حکومت کو نوجوانوں کے کاروباری مواقع بڑھانے اور انہیں مالی معاونت فراہم کرنے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں کیوں کہ عوام بالخصوص مزدور اور تنخواہ دار طبقہ شدید معاشی مشکلات کا سامنا کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تمام بچوں کو سکولوں میں لانے اور اعلیٰ تعلیم و تحقیق کو فروغ دینے کے لیے بجٹ میں مزید وسائل مختص کیے جائیں، ملک میں بنیادی صحت کی سہولیات کو بہتر بنانے اور غذائی قلت و پولیو جیسے چیلنجز سے نمٹنے کی ضرورت ہے، سی پیک اور گوادر پورٹ ہمارے اقتصادی مستقبل کے لیے کلیدی منصوبے ہیں اور انہیں مکمل طور پر فعال بنایا جانا چاہیئے، زراعت اور پانی کے شعبے میں اصلاحات اور ماہی گیری و مویشی بانی کے فروغ کے لیے مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں شامل ہے لہذا ہمیں قابل تجدید توانائی، کاربن کریڈٹ اور ماحول دوست پالیسیوں کو اپنانا ہوگا۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv