اسلام آباد (نیوزڈیسک) پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں صدر کا خطاب شروع ہوتے ہی اپوزیشن نے شدید احتجاج کا آغاز کردیا۔ تفصیلات کے مطابق پارلیمانی سال مکمل ہونے پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس شروع ہوگیا، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں ہو رہا ہے، اجلاس کا باقاعدہ آغاز قومی ترانے کے بعد تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کے بعد نعت رسول مقبول ﷺ پیش کی گئی، تلاوت کلام پاک اور نعت رسول ﷺ ختم ہوتے ہی سپیکر قومی اسمبلی نے صدر آصف علی زرداری کو خطاب کی دعوت دی تو اپوزیشن نے شدید نعرے بازی اور شور شرابہ شروع کردیا۔
بتایا گیا ہے کہ صدر مملکت آصف علی زرداری کا خطاب شروع ہوتے ہی پی ٹی آئی ارکان نے ڈیسک بجاکر احتجاج شروع کردیا، شدید نعرے بازی کے باعث صدر زرداری نے کانوں پر ہیڈفون لگالیے، اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف کے علاوہ ترکی، متحدہ عرب امارات، آذربائیجان، فلسطین، جرمنی، فرانس اور عراق کے سفیر بھی اجلاس میں شریک ہیں، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور وزیراعلیٰ بلوچسستان سرفراز بگٹی بھی پارلیمنٹ میں موجود ہیں، سپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بھی مہمانوں کی گیلری میں موجود ہیں۔
صدرمملکت آصف علی زرداری کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں کہنا ہے کہ مشترکہ اجلاس سے خطاب کرنا میرے لیے اعزازہے، ہمیں پاکستان کے بہترمستقبل کیلئےعزم کےساتھ کام کرنا ہے، ہمیں ملک میں گڈگورننس اورسیاسی استحکام کوفروغ دینا ہے، ہمیں اپنے جمہوری نظام کی مضبوطی کیلئے مل کر کام کرنا ہے، ملکی معیشت مستحکم ہوئی ہے، مثبت راستے پرچلنے کیلئے حکومتی اقدامات قابل تحسین ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پالیسی ریٹ میں کمی، زرمبادلہ میں ریکارڈ اضافہ خوش آئند ہے، ہمیں عوامی خدمت کے شعبے پر بھرپور توجہ دینا ہوگی، عوام کی بہبود کے منصوبوں پر توجہ مرکوز کرنا ہوگی، ملک کو یکجہتی اور استحکام کی ضرورت ہے، ملک میں سماجی انصاف کا فروغ ضروری ہے، یکساں ترقی کے خواب کو عملی جامہ پہنانا ہے، پسماندہ علاقوں کی ترقی پرخصوصی توجہ دینی ہے، ملک کے ٹیکس نظام میں مزید بہتری لانا ہوگی۔
Comments