اسلام آباد (نیوزڈیسک) مقامی پولیس اور ریلوے حکام نے پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں آج بروز منگل جعفر ایکسپریس نامی مسافر ٹرین پر فائرنگ کی تصدیق کر دی ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس حملے کی ذمے داری علحیدگی پسند گروہ بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کر لی ہے۔
پولیس اور ریلوے حکام کے مطابق اس حملے کے نتیجے میں ٹرین کا ڈرائیور زخمی ہوگیا ہے۔
ریلوے حکام نے بتایا کہ جعفر ایکسپریس، جس میں 9 بوگیوں میں 400 کے قریب مسافر سوار تھے، بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے خیبر پختونخواہ کے شہر پشاور جا رہی تھی۔
بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے اور کہا کہ انہوں نے سکیورٹی اہلکاروں سمیت دیگر مسافروں کو یرغمال بنا لیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے ایک سرکاری اہلکار کا کہنا تھا کہ ’’مسلح افراد نے 450 مسافروں کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔
‘‘
اس کے علاوہ ایک پولیس اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’ٹرین پہاڑوں کے درمیان ایک ٹنل سے کچھ ہی پہلے پھنسی ہوئی ہے۔‘‘
ایک ریلوے اہلکار نے روئٹرز کو بتایا کہ سکیورٹی فورسز بلوچستان کے ضلع بولان میں واقع مشکاف کے علاقے میں اس حملے کے مقام پر پہنچ گئی ہیں۔صوبائی حکومت کے ترجمان شاہد رند نے کہا ہے کہ بلوچستان حکومت نے ہنگامی اقدامات شروع کر دیے ہیں اور تمام اداروں کو صورتحال سے نمٹنے کے لیے متحرک کر دیا گیا ہے۔
بلوچستان میں علیحدگی پسند عسکریت پسند گروپوں کی طرف سے دہائیوں سے جاری شورش کے نتیجے میں خطے میں اس نوعیت کے حملے ہوتے رہتے ہیں۔ ان علیحدگی پسند عناصر کا مطالبہ ہے کہ انہیں صوبے میں موجود معدنیات اور دیگر وسائل میں سے حصہ دیا جائے۔ بی ایل اے کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے معدنی وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم کی جارہی ہے۔
Comments