پشاور(نیوزڈیسک)پاکستان افغان سرحد طور خم پر آج دونوں ممالک کے درمیان جرگہ میں فائر بندی اور سرحد کھولنے پر رضا مندی ظاہر کی گئی ہے جرگے نے افغانستان کی جانب سے متنازع مقام پر چوکی کی تعمیر کے بارے میں افغان نمائندوں نے شام تک کا وقت مانگا ہے.
نجی ٹی وی کے مطابق دونوں جانب سے قبائلی عمائدین، تاجر اور علما پر مشتمل وفد نے سرحد کے قریب افغانستان کے علاقے گمرک میں اس اجلاس میں شرکت کی پاکستان کی جانب سے جرگے میں شامل شاہ خالد شنواری نے صحافیوں کو بتایا کہ جرگہ میں تفصیل سے بات چیت ہوئی ہے اور جرگے کے قواعد کے مطابق پہلی نشست میں تین نکات سامنے رکھے گئے تھے جن میں فائر بندی، متنازع مقام پر چیک پوسٹ پر کام بند کرنا ہے اور تیسرے نمبر پر سرحد کھولی جائے گی.
انہوں نے بتایا کہ متنازع مقام پر چوکی کی تعمیر کے بارے میں افغان جرگے نے آج شام تک کا وقت مانگا ہے جس کے بعد وہ جواب دیں گے اس جرگے کے مطابق اگر افغان حکومت متنازع مقام پر چوکی کی تعمیر روک دیتی ہے تو اس کے بعد سرحد کھول دی جائے گی جرگے کے رکن ملک تاج الدین نے بتایا کہ آج پاکستان کی جانب سے 36 افراد جرگے میں شامل تھے جبکہ افغانستان سے 25 افراد شریک ہوئے ہیں.
ان کا کہنا تھا کہ اس جرگے میں مثبت پیشرفت نظر آ رہی تھی اور امید ہے کہ سرحد جلد کھول دی جائے گی یاد رہے کہ پاکستان افغان سرحد طورخم کے مقام پر گزشتہ 25 دنوں سے بند ہے اور اس سے مقامی آبادی کو سخت مشکلات کا سامنا ہے سرحد کی بندش سے دونوں جانب بڑی تعداد میں گاڑیاں سرحد کے قریب علاقے میں کھڑی ہیں.
Comments